حیدرآباد۔ 4۔ جنوری (یو این آئی) چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے ضلع نلگنڈہ کے ایک یتیم خانہ میں کمسن لڑکیوں کے ساتھ ٹیوٹر کی جنسی ہراسانی کے واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر نے ضلع کلکٹر کو ہدایت دی کہ وہ تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کریں۔ چیف منسٹر نے پولیس عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ملزم کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ نمائندہ اعتماد مریال گوڑہ کے مطابق ضلع نلگنڈہ کے یتیم خانہ میں مبینہ طور پر 11 لڑکیوں کے ساتھ جنسی ہراسانی کے واقعہ پر طلبہ تنظیموں نے شدید صدائے احتجاج بلند کیا اور خاطی ٹیچر ہریش کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس واقعہ کے خلاف آج ضلع کے تمام تعلیمی ادارے بند رکھے گئے۔ تفصیلات کے مطابق نلگنڈہ ضلع کے پداوارا منڈل کے ایٹوا تانڈہ میں بی آر سوسائٹی کی جانب سے 1996 میں یتیم خانہ قائم کیا گیا جہاں اطراف و اکناف کے مواضعات کے یتیم لڑکے‘ لڑکیاں مقیم ہیں۔ یہاں کے لڑکے‘ لڑکیاں صبح میں اسکول جاتے ہیں اور 3:30 بجے دوپہر یتیم خانہ واپس ہوتے
ہیں۔ یتیم خانہ کے سربراہ سرینواس نے بچوں کی تعلیم کے لئے ہریش کو مقرر کیا جو ایک سال سے ان بچوں کو تعلیم دے رہا تھا۔ ہریش یتیم خانہ میں ہی شب بسری کرتا تھا۔ یتیم خانہ میں 34 لڑکے اور 44 لڑکیاں مقیم ہیں۔ ہریش نے 11 لڑکیوں کو جنسی طور پر ہراساں کیا۔ اس سلسلہ میں یتیم خانہ کے باورچیوں نے سربراہ یتیم خانہ سرینواس کو ہریش کی کرتوتوں سے واقف کروایا۔ ہریش کو یتیم خانہ میں شب بسری نہ کرنے کی ہدایت دی گئی۔ تب ہریش نے لڑکیوں کو اپنے مکان پر طلب کیا اور ان کا جنسی استحصال کیا۔ ہریش 28 دسمبر سے بچوں کو ٹیوشن پڑھانے نہیں آیا۔ اس دوران سربراہ یتیم خانہ سرینواس بچوں کو ٹیوشن پڑھانے آئے۔ لڑکیوں نے سرینواس کو تمام تفصیلات سے واقف کروانے میں ہچکچاہٹ کی تب سرینواس نے اپنی بیوی کو یہاں طلب کیا۔ لڑکیوں نے سرینواس کی بیوی کو ہریش کی کرتوتوں سے واقف کروایا۔ اس سلسلہ میں سرینواس نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔ متاثرہ لڑکیوں کو ایریا ہاسپٹل نلگنڈہ منتقل کیا گیا۔ سوریا پیٹ پولیس نے ہریش کو حراست میں لے لیا اور تحقیقات کررہی ہے۔